بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || اسلامی جمہوریہ ایران کے صدارتی دفتر کے ذرائع ابلاغ کے مطابق، ترکمانستان میں منعقدہ بین الاقوامی امن اور اعتماد کانفرنس کے موقع پر، سہ پہر بروز جمعہ ـ روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ہونے والی صدر پزشکیان کی ملاقات میں تہران-ماسکو کے مابین بہت اچھے اور فروغ پاتے ہوئے تعلقات پر خوشی کا اظہار کیا گیا اور صدر ایران نے بین الاقوامی فورموں میں روس کی طرف سے پر اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت پر تشکر کا اظہار کیا۔
صدر پزشکیان نے دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹراٹیجک تعاون معاہدے پر عمل درآمد کے لئے تہران کے عزم پر زور دیتے ہوئے کہا: اس معاہدے کو، جس پر ہم دستخط کر چکے ہیں، نافذ کرنے اور عملی جامہ پہنانے کے لئے پرعزم ہیں؛ مشترکہ تعاون خاص طور پر پاور پلانٹس، ٹرانسپورٹ اور راہداریوں کے شعبوں میں جاری ہے۔ راہداریوں کے معاملے میں ایران کی جانب سے سال کے اختتام تک اس منصوبے کے مکمل نفاذ کی تیاریاں مکمل کر لی جائیں گی۔ ہماری توقع ہے کہ روسی طرف بھی ان معاہدوں کے عمل درآمد کے عمل کو تیز اور حتمی شکل دے گی۔
پزشکیان نے شمال-جنوب اور شرق-غرب راہداریوں کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان راستوں کی تیزی سے پیروی جاری ہے اور یقیناً آپ کا حکم ان اہم اور اسٹراٹیجک منصوبوں کے نفاذ میں تیزی لائے گا۔
صدر پزشکیان نے دو طرفہ زرعی تعاون کو بہت مفید قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ماڈل دیگر شعبوں تک بھی پھیلایا جا سکتا ہے۔ ہمارے پاس یک طرفہ پن کا مقابلہ کرنے کے لئے، خاص طور پر شنگھائی تنظیم اور برکس جیسے بین الاقوامی اور علاقائی اداروں کے پلیٹ فارم کے ذریعے مشترکہ تعاون کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے۔

اس ملاقات میں، روسی صدر نے صدر اسلامی جمہوریہ ایران سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کیا اور دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹرٹیجک تعاون معاہدے پر دستخط کو دوطرفہ تعلقات میں سنگ میل اور انتہائی اہم واقعہ قرار دیا۔
ولادیمیر پوتن نے دونوں ممالک کے تعلقات کی بہت مثبت اور بڑھتی ہوئی رفتار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور روس کے تجارتی تعلقات میں ـ گذشتہ سال 13 فیصد اور موجودہ مالی سال کے پہلے نو مہینوں میں 8 فیصد اضافہ ہؤا ہے۔ پاور پلانٹس اور راہداریوں کے انفراسٹرکچر کی ترقی کے شعبوں میں مشترکہ تعاون جاری رہے گا اور ہم ایران کو گیس اور بجلی کی منتقلی کے سلسلے میں تعاون کے بارے میں غور کر رہے ہیں۔
صدر روس نے کہا: بین الاقوامی مسائل میں بھی دونوں ممالک کے درمیان قریبی رابطے اور ہم آہنگی برقرار ہے، اور روس نے ہمیشہ اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت کی ہے اور روس کی یہ پالیسی جاری رہے گی۔
روسی وفاق کے سربراہ ولادیمیر پوتن نے آخر میں رہبر انقلاب اسلامی امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) کو سلام بھجوایا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ